اولّین نارویجن
اولّین نارویجن
برف کا زمانہ
بہت پرانے زمانے میں یورپ کا شمالی حصہ تین ہزار میٹر تک موٹی برف کی تہ سے ڈھکا ہوا تھا۔ آہستہ آہستہ درجۂ حرارت میں اضافہ ہوتا رہا اور برف تھوڑی تھوڑی کر کے پگھلتی رہی۔
پتھر کا زمانہ (10000 سال قبل مسیح تا 2000 سال قبل مسیح)
ناروے میں اوّلین انسان تقریباً بارہ ہزار سال پہلے پہنچے۔ سردیوں میں ناروے کے جنوب میں یورپی علاقوں اور ناروے کے ساحل کے درمیان برف جمی ہوتی تھی اور ہمارا خیال ہے کہ انسان اور جانور برف پر چلتے ہوئے ناروے آئے۔ تاریخی آثار کی دریافت سے پتہ چلتا ہے کہ انسان بیریوں اور کھمبیوں سے، اور مچھلی اور جانور پکڑ کر پیٹ پالتے تھے۔ وہ پتھر، ہڈی اور لکڑی سے بنے اوزار اور ہتھیار استعمال کرتے تھے۔ اس لیے ہم اس زمانے کو پتھر کا زمانہ کہتے ہیں۔
تقریباً چار ہزار سال پہلے ناروے میں لوگوں نے کھیتی باڑی شروع کی۔
کانسی کا زمانہ (1800 سال قبل مسیح تا 500 سال قبل مسیح)
امیر کسان بتدریج کانسی کے اوزار، ہتھیار اور زیورات استعمال کرنے لگے۔ کسانوں نے بوجھ کھینچنے کے لیے گھوڑے استعمال کرنے شروع کیے اور عورتوں نے بھیڑوں کی اون کاتنا اور اون سے کپڑا تیار کرنا شروع کیا۔
ہم اس زمانے کو کانسی کا زمانہ کہتے ہیں۔ کانسی کے زمانے میں ناروے کی آب و ہوا آج کی آب و ہوا کی نسبت کم شدید تھی۔
لوہے کا زمانہ (500 سال قبل مسیح تا 1050 سن عیسوی)
اس زمانے میں آب و ہوا کے حالات ایسے ہو گئے جیسے حالات ہم آج پاتے ہیں۔ ناروے میں لوگوں نے دلدلی علاقوں میں ملنے والے خام لوہے کو پگھلا کر لوہا بنانا شروع کیا اور لوہے کو اوزار اور ہتھیار بنانے کے لیے استعمال کیا۔ ان اوزاروں سے کھیتی باڑی کرنا آسان ہو گیا اور خوراک کی پیداوار بڑھ گئی۔ آبادی میں اضافہ ہوا۔ ہم اس دور کو لوہے کا زمانہ کہتے ہیں۔
وائیکنگز کا زمانہ (800 سن عیسوی تا 1050 سن عیسوی)
بہت امیر اور بہت بااثر زمیندار بڑے بڑے فارموں پر رہتے تھے۔ ان بڑے زمینداروں کو سردار (høvdinger) کہا جاتا تھا۔ وہ اپنی زمینوں کے دفاع کے لیے فوج رکھتے تھے۔ آٹھویں صدی کے اواخر میں کچھ سردار ناروے چھوڑ کر یورپ کے دوسرے ملکوں کو چلے گئے۔ کچھ باصلاحیت تاجر تھے لیکن وہ جنگ اور لوٹ مار بھی کرتے تھے۔ انہیں وائیکنگز کا نام ملا۔
سنہ 872 میں Harald Hårfagre نامی وائیکنگ پورے ناروے کا بادشاہ بنا۔
وائیکنگز کا مذہب نورس (norrøn) دیوتاؤں اور اچھی فصل، اولاد میں اضافے اور جنگ کے لیے دیوتاؤں کی طرف سے مدد ملنے کی داستانوں سے تعلق رکھتا تھا۔ یورپ کے سفروں میں کچھ وائیکنگز کا تعارف عیسائیت سے ہوا اور وہ یہ مذہب اپنے وطن میں لے آئے۔ ناروے میں عیسائیت کی آمد گیارہویں صدی میں ہوئی۔ ناروے کی تاریخ میں ایک اہم سال 1030 ہے۔ اس سال Trøndelag میں Stiklestad میں ایک لڑائی ہوئی۔ یہ لڑائی عیسائی Olav Haraldsson اور قدیم وائیکنگ مذہب کے ماننے والے بااثر سرداروں کے درمیان ہوئی۔ اگرچہ Olav اس لڑائی میں ہار گیا، عوام میں عیسائیت کو زیادہ مقبولیت حاصل ہوتی گئی۔ بتدریج عیسائیت نے قدیم نورس دیومالائی مذہب کی جگہ لے لی۔
آپس میں بات کریں
- کیا آپ اپنے وطن کی قدیم تاریخ سے واقف ہیں؟
- کیا آپ ناروے میں مختلف قدیم زمانوں میں ہونے والے واقعات کا موازنہ انہی زمانوں میں اپنے وطن کے واقعات سے کر سکتے ہیں؟
- کیا ناروے آنے سے پہلے آپ نے وائیکنگز کے بارے میں سن رکھا تھا؟
- کیا آپ کے وطن کی تاریخ کے لیے وائیکنگز کی کوئی اہمیت تھی؟
- اس بارے میں آپس میں بات کریں کہ انسان ایک مذہب چھوڑ کر دوسرا مذہب کیسے اور کیوں اختیار کرتے تھے۔ اس سے انسانوں کی زندگی پر کیا اثرات پڑ سکتے تھے؟ کیا آپ کے وطن میں ایسا ہوا ہے؟
درست جواب چنیں
ناروے میں اوّلین انسان کب پہنچے؟
درست جواب چنیں
کانسی کے زمانے میں ناروے میں کیا ہو رہا تھا؟
درست جواب چنیں
کس زمانے میں آب و ہوا آج کی آب و ہوا جیسی ہو گئی تھی؟
درست یا غلط ہونے کی نشاندہی کریں
یہ بیانات پڑھیں۔ کیا درست ہے؟ کیا غلط ہے؟
درست یا غلط ہونے کی نشاندہی کریں
یہ بیانات پڑھیں۔ کیا درست ہے؟ کیا غلط ہے؟
درست تصویر چنیں
کونسی تصویر وائیکنگز کے زمانے کی عکاسی کرتی ہے؟
تصویر پر کلک کریں
اس ٹائم لائن میں درست زمانے پر کلک کریں۔ لوہے کا زمانہ کب تھا؟
تصویر پر کلک کریں
اس ٹائم لائن میں درست زمانے پر کلک کریں۔ وائیکنگز کا زمانہ کب تھا؟
تصویر پر کلک کریں
اس ٹائم لائن میں درست زمانے پر کلک کریں۔ کانسی کا زمانہ کب تھا؟