جدید ناروے

Lærerinnhold

Tips til undervisningen

Bruk det interaktive kartet til å snakke om hvilke land som er medlemmer av EU/EØS.

Utforskning

Snakk sammen

Trekk paralleller til deltakernes hjemland.

Norges distriktspolitikk har som målsetting at folk skal ha samme levekår uansett hvor i landet de bor. Samtidig ser vi at det er en fordel for ressursutnytting og effektivitet at folk bor tettere sammen. Kommunesammenslåinger er et eksempel på dette.

Stikkord til arbeiderbevegelsens og kvinnebevegelsens betydning: lover og regler som beskytter enkeltindividet, menneskers selvstendighet, muligheten til å leve i økonomisk trygghet, endringer i familiestruktur og familieliv

Norge er er ikke medlem av EU, men vi er medlem av EØS. Dette betyr i praksis at vi er en del av EU-systemet når det gjelder mange EU-lover og -avtaler.
Det er fremdeles en debatt i Norge om vi bør gå inn i EU og om vi bør trekke oss ut av EØS-samarbeidet. Ved to folkeavstemninger (1972 og 1994) stemte et knapt flertall av det norske folk nei til medlemsskap i EU.

Tips til undervisninga

Bruk det interaktive kartet til å snakke om kva for land som er medlemar av EU/EØS.

Utforsking

Snakk saman

Dra parallellar til deltakarane sine heimland.

Distriktspolitikken i Noreg har som målsetjing at folk skal ha dei same levekåra uansett kvar i landet dei bur. Samstundes ser vi at det er ein fordel for ressursutnytting og effektivitet om folk bur tettare saman. Kommunesamanslåingar er eit døme på dette.

Stikkord til arbeidarrørsla og kvinnerørsla og kva desse rørslene har hatt å seie: lover og reglar som vernar einskildindividet, menneske sitt sjølvstende, moglegheita til å leve i økonomisk tryggleik, endringar i familiestruktur og familieliv

Noreg er ikkje medlem av EU, men vi er medlem av EØS. I praksis tyder dette at mange lover og avtalar i EU-systemet òg gjeld for oss.
Det blir framleis debattert i Noreg om vi bør gå inn i EU og om vi bør trekkje oss ut av EØS-samarbeidet. Vi har hatt to folkerøystingar om EU-medlemskap (i 1972 og 1994), og begge gongane stemde eit knapt fleirtal av det norske folket nei.

Læreplan

Grunnleggende ferdigheter

Digitale ferdigheter
Muntlige ferdigheter

Tverrfaglige tema

Demokrati og medborgerskap

Læreplan i samfunnskunnskap for voksne innvandrere etter integreringsloven

gi eksempler på noen av de viktigste historiske hendelsene og prosessene som har dannet grunnlaget for framveksten av demokratiet i Norge  

Kjerneelement

Demokratiforståelse og deltakelse

Læringsaktivitet

Muntlig aktivitet

جدید ناروے

Illustrasjonsfoto.
GettyImages

آج ناروے ایک جدید اور کثیر الثقافتی ملک ہے۔ یہاں بلند معیار زندگی ہے اور معاشرے میں جدید ٹیکنالوجی عام ہے۔ ناروے اقوام متحدّہ، نیٹو اور یورپیئین اکنامک ایریا وغیرہ کی صورت میں بین الاقوامی تعاون میں بھی شریک ہوتا ہے جس سے ناروے کی پالیسیوں پر اثر پڑتا ہے۔

اگر ہم کسی بھی شخص سے پوچھ لیں کہ آج ناروے کے معاشرے میں کونسی اقدار اہم ہیں تو غالباً ہمیں یہی جواب ملے گا کہ اہم ترین اقدار میں سب انسانوں کی برابر قدر اور اپنی زندگی کے فیصلے خود کرنے کی آزادی شامل ہیں۔

بیشتر دوسرے ممالک اور معاشروں کی طرح ناروے میں بھی بہت سے قوانین ہیں۔ بڑی حد تک ان قوانین کی بنیاد سب انسانوں کی برابر قدر کے اصول پر ہے اور قوانین ملکی باشندوں کو بہت سے حقوق دلاتے ہیں۔ نیچے ہم ایسے کچھ عوامل کے بارے میں تفصیل سے پڑھیں گے جو ناروے کو ایسا معاشرہ بنانے میں کارفرما رہے ہیں جیسا ہم آج اسے پاتے ہیں۔ کچھ بڑی عوامی تحریکیں جدید ناروے کی تشکیل کے لیے بہت اہم رہی ہیں۔ بالخصوص لیبر تحریک اور تحریک نسواں کو مرکزی اہمیت حاصل رہی ہے۔

لیبر تحریک

folkemengde og faner på Youngstorget 1. mai. Foto
NTB/Fredrik Hagen

ناروے میں لیبر یا مزدور تحریک کی جڑیں ستارہویں صدی سے پنپ رہی تھیں مگر یہ تحریک 1880 کی دہائی سے زیادہ منظّم ہو گئی جب صنعتوں میں روزگار کے مواقع بڑھ رہے تھے۔ بیسیویں صدی کے آغاز سے اس تحریک کو زیادہ اثر حاصل ہو گیا۔ لیبر تحریک نے کارکنوں کے بہتر حالات کے لیے جدوجہد کی ہے جس میں کام کا مختصر دن، جائے کار پر حفاظت کے بہتر حالات، بیماری کی انشورنس اور بیروزگاری کی صورت میں مالی مدد کا حق شامل ہیں۔ آج تمام کارکنوں میں سے تقریباً نصف کسی نہ کسی ٹریڈ یونین میں شامل ہیں۔

تحریک نسواں

تحریک نسواں معاشرے میں عورتوں کے حقوق اور مردوں اور عورتوں کے برابر مواقع کے لیے جدوجہد کرتی رہی ہے۔ ناروے میں تحریک نسواں 1880 کی دہائی میں فعال ہوئی اور بہت جلد یعنی 1913 میں ہی ناروے میں عورتوں کو ووٹ کا حق مل گیا۔

1970 کی دہائی میں تحریک نسواں نے دوبارہ زور پکڑ لیا۔ 1978 میں اسقاط حمل کا قانون (abortloven) آيا۔ یہ قانون عورتوں کو حمل کے ہفتہ 13 سے پہلے اسقاط حمل کروانے کا حق بھی دیتا ہے۔ طلاق کا حق، مانع حمل تدابیر کے استعمال کا حق، اپنے فیصلے سے اسقاط حمل اور عورتوں کا اپنے جسم پر خود اختیار رکھنے کا حق وہ معاملات ہیں جو تحریک نسواں کے لیے اہم رہے ہیں۔

Tog 8. mars med paroler. Foto
NTB/Lise Åserud

آج عورتیں اور مرد تعلیم و روزگار، جائیداد و وراثت اور علاج اور اچھی صحت کا برابر حق رکھتے ہیں۔ انسان کی صنف اب یہ طے نہیں کرتی کہ مرد یا عورت کو کونسے حقوق اور امکانات حاصل ہیں۔ کچھ لوگ پھر بھی کہیں گے کہ بعض معاملات میں مکمل برابری کے حصول کے لیے ابھی ہمیں اور کام کرنے کی ضرورت ہے۔

تیل

En oljerigg i havet. Foto.
GettyImages

1960 کی دہائی میں کئی کمپنیاں ناروے کے سمندر میں تیل اور گیس کی تلاش میں دلچسپی لے رہی تھیں۔ 1967 میں پہلی بار بحیرۂ شمالی میں تیل دریافت ہوا اور تب سے ناروے تیل کی دولت سے مالا مال قوم بننے کے راستے پر گامزن ہو گیا۔ اس سے نارویجن معیشت پر اہم اثرات مرتّب ہوئے ہیں۔ پچاس سال پہلے آبی توانائی کی طرح تیل کے ذخائر کو بھی سرکاری ملکیت میں رکھا گیا۔ پرائیویٹ کمپنیوں کے لیے محدود علاقوں اور محدود عرصوں میں تیل کی تلاش، کھدائی اور پروڈکشن کے حقوق خریدنا ممکن رکھا گیا۔ آج تیل کی صنعت معاشرے میں زیر بحث ہے۔ اس بارے میں اتفاق نہیں پایا جاتا کہ یہ صنعت فطرت اور ماحول کے لیے کیا اثرات رکھتی ہے۔

آپس میں بات کریں

  • 1850 سے پہلے ملک کی 15 فیصد آبادی شہروں میں رہتی تھی۔ 1900 کے آس پاس 35 فیصد آبادی شہروں میں رہتی تھی اور آج تقریباً 80 فیصد آبادی شہروں اور گنجان بستیوں میں رہتی ہے۔ آپ جن دوسرے ممالک سے واقف ہیں، کیا وہاں بھی ایسا ہی رجحان ہے؟
  • دیہات چھوڑ کر لوگوں کے شہروں میں جا بسنے کے مثبت اور منفی پہلوؤں پر آپس میں بات کریں۔
  • جدید ناروے کی تشکیل میں لیبر تحریک کی اہمیت پر آپس میں بات کریں۔ آپ جن دوسرے ممالک سے واقف ہیں، کیا وہاں بھی ایسی ہی تبدیلی آئی ہے؟
  • جدید ناروے کی تشکیل میں تحریک نسواں کی اہمیت پر آپس میں بات کریں۔ آپ جن دوسرے ممالک سے واقف ہیں، کیا وہاں بھی ایسی ہی تبدیلی آئی ہے؟
  • ماضی میں اور آج ناروے میں اور دنیا کے دوسرے حصوں میں عورتوں کے حقوق پر آپس میں بات کریں۔
  • کیا اس کی ناروے کے لیے کوئی اہمیت ہے کہ ہم یورپیئن یونین کے رکن نہیں ہیں؟
  • 1960 کی دہائی کے اواخر میں بحیرۂ شمالی میں تیل اور گیس کی دریافت نے ناروے کو ایک امیر ملک بنا دیا ہے۔ لیکن لوگوں کو تیل کی دریافت سے پہلے ہی مفت سکول، مفت یا رعایتی علاج، کام کے مختصر دن، صحت کی انشورنس وغیرہ کا حق مل چکا تھا۔ آپس میں بات کریں کہ ان فیصلوں کے پیچھے کونسی اقدار کارفرما رہی ہیں۔
Kvinner i demonstrasjonstog. Foto.
GettyImages

درست جواب چنیں

آج نارویجن کارکنوں کی کتنی تعداد ٹریڈ یونینز میں شامل ہے؟

درست جواب چنیں

بحیرۂ شمالی میں تیل کب دریافت ہوا؟

درست جواب چنیں

1978 کا اسقاط حمل کا قانون کیا حق دلاتا ہے؟

درست یا غلط ہونے کی نشاندہی کریں

یہ بیانات پڑھیں۔ کیا درست ہے؟ کیا غلط ہے؟

آج ناروے ایک جدید اور کثیر الثقافتی ملک ہے جہاں بلند معیار زندگی ہے۔
ناروے کے قوانین کی بنیاد بڑی حد تک سب انسانوں کی برابر قدر کے اصول پر ہے۔
صنعتوں میں روزگار کے مواقع بڑھنے کے ساتھ لیبر تحریک زیادہ منظّم ہو گئی۔
لیبر تحریک آجروں کے حقوق کے لیے جدوجہد کرتی ہے۔
لیبر تحریک نے کام کے زیادہ لمبے دن کے لیے جدوجہد کی ہے تاکہ کارکنوں کو زیادہ تنخواہ مل سکے۔

درست یا غلط ہونے کی نشاندہی کریں

یہ بیانات پڑھیں۔ کیا درست ہے؟ کیا غلط ہے؟

1950 کی دہائی میں تحریک نسواں نے زور پکڑا۔
تحریک نسواں کے لیے اہم معاملات میں طلاق کا حق، مانع حمل تدابیر کے استعمال کا حق اور اپنے فیصلے سے اسقاط حمل کا حق شامل رہے ہیں۔
آج عورتوں اور مردوں کو تعلیم اور وراثت کا برابر حق حاصل ہے۔
اکثر لوگ تیل کی صنعت اور اس کے چلنے کے طریقے کے بارے میں متفق ہیں۔
تیل سے نارویجن معیشت پر اہم اثرات مرتّب ہوئے ہیں۔