پہلی اور دوسری عالمی جنگ

Lærerinnhold

Tips til undervisningen

Snakk sammen

Stikkord til spørsmålet om lover for arbeiderne: arbeiderbevegelsen, fagforeninger, fokus på menneskerettigheter og menneskeverd

Det finnes internasjonale avtaler for hva som er lov og ikke lov i krigføring, bl. a. behandling av krigsfanger. Ha gjerne fokus på hvordan et land kan bygges opp etter en krig med vekt på oppbyggingen av Norge etter andre verdenskrig.

I noen kriger kjemper man ikke bare mot en ytre fiende. Det kan være interne konflikter som fører til krigshandlinger (borgerkrig). Læreren kjenner til gruppen sin og må ta kunnskap om deltakernes bakgrunn med når undervisningen planlegges. Det kan sitte deltakere som representerer ulike sider i klasserommet.

Kjenner deltakerne til «Quisling» som begrep i ulike språk? I så tilfelle, snakk om opprinnelsen til begrepet.

Tips til undervisninga

Snakk saman

Stikkord til spørsmålet om lover for arbeidarar: arbeidarrørsla, fagforeiningar, fokus på menneskerettar og menneskeverd

Det finst internasjonale avtalar om kva som er lov og ikkje lov i krig, mellom anna når det gjeld korleis krigsfangar skal handsamast. Ha gjerne meir fokus på korleis eit land kan byggjast opp att etter krig, med vekt på oppbygginga av Noreg etter andre verdskrigen.

I nokre krigar kjempar ein ikkje berre mot ein ytre fiende. Interne konfliktar kan òg føre til krigshandlingar (borgarkrig). Læraren kjenner gruppa si og må ta omsyn til deltakarane sin bakgrunn når undervisninga blir planlagd. Det kan sitje deltakarar som representerer ulike sider i ein konflikt, i klasserommet.

Kjenner deltakarane til Quisling som eit omgrep i ulike språk? Dersom det er kjent, snakk om opphavet til omgrepet.

Læreplan

Grunnleggende ferdigheter

Muntlige ferdigheter
Digitale ferdigheter

Tverrfaglige tema

Demokrati og medborgerskap

Læreplan i samfunnskunnskap for voksne innvandrere etter integreringsloven

gi eksempler på noen av de viktigste historiske hendelsene og prosessene som har dannet grunnlaget for framveksten av demokratiet i Norge  

Kjerneelement

Demokratiforståelse og deltakelse

Læringsaktivitet

Muntlig aktivitet

پہلی اور دوسری عالمی جنگ

Militære fly over en bombet by. Foto.
GettyImages

سنہ 1905 میں ناروے پھر سے ایک خودمختار ملک بن گیا۔ یہ ایک نئے دور کا آغاز تھا۔ بیسویں صدی کے اوائل میں آبادی میں اضافہ ہوا، شہروں میں رہنے والوں کی تعداد بڑھی اور صنعتیں پھیل گئیں۔

Kraftverk med åpne sluser. Foto.
GettyImages

ناروے میں بہت سی آبشاریں ہیں اور انیسویں صدی کے آخر میں ناروے میں آبی توانائی سے بجلی بنانے کا آغاز ہوا۔ بہت سی فیکٹریاں قائم ہوئیں اور کارکنوں کی مانگ بڑھی۔ بہت سے لوگ شہروں کو منتقل ہوئے۔ کچھ گھروں میں بجلی آ گئی، شہروں میں سڑکوں پر بتّیاں لگیں اور کچھ شہروں میں بجلی سے چلنے والی ٹرام آئی۔ ڈیزل انجن والی کشتیاں بننے لگیں اور زیادہ طویل اور تیز سفر ممکن ہو گیا۔ ملک میں موٹر گاڑیوں کی دستیابی بھی شروع ہو گئی۔

ایک خاص قانون کے ذریعے یہ یقینی ہوا کہ آبی توانائی سے بجلی بنانے کا کام نجی ادارے کریں جبکہ آبی وسائل سرکاری ملکیت میں ہی رہیں۔

سٹورٹنگ کو بہت سے کام کرنے تھے۔ ٹریڈ یونینز محنت کشوں کے لیے بہتر حالات چاہتی تھیں اور تبدیلیاں لانے کے لیے دباؤ ڈال رہی تھیں۔ سٹورٹنگ نے کئی قوانین منظور کیے۔ ان قوانین نے قرار دیا کہ کسی کو دن میں 10 گھنٹے سے زیادہ کام نہیں کرنا پڑے گا۔ 1919 میں کام کا دن 8 گھنٹوں کا کر دیا گيا۔ سب کارکنوں کو بیماری کے وظیفے کا حق ملا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ بیمار ہونے کی صورت میں انہیں مرکزی حکومت سے پیسے ملتے تھے۔

25 سال سے زیادہ عمر کے مردوں کو 1898 سے سٹورٹنگ کے انتخابات میں ووٹ دینے کا حق ملا اور 1913 سے 25 سال سے زیادہ عمر کی عورتوں کو بھی یہ حق مل گیا۔

پہلی عالمی جنگ

سنہ 1914 سے 1918 تک یورپ میں پہلی عالمی جنگ نے تباہی مچائے رکھی۔ ناروے اس جنگ میں خود شریک نہیں تھا لیکن یہاں بھی اس کے معاشی اثرات محسوس کیے گئے۔ جنگ کے دوران اناج، کافی اور چینی جیسی چیزوں کی قلّت ہو گئی اور ان چیزوں کو راشن سسٹم کے تحت کر دیا گيا۔

دونوں عالمی جنگوں کا درمیانی عرصہ

پہلی اور دوسری عالمی جنگ کے درمیانی عرصے کو انٹر وار پیریڈ کہا جاتا ہے۔ تقریباً اس سارے زمانے میں ناروے میں بھی بیشتر باقی دنیا کی طرح مالی بحران رہا۔ بہت سے لوگ بیروزگار تھے۔

دوسری عالمی جنگ

دوسری عالمی جنگ ستمبر 1939 میں پولینڈ پر جرمنی کے حملے سے شروع ہوئی۔ 9 اپریل 1940 کو جرمن فوج نے ناروے پر قبضہ کر لیا۔ ناروے نے صرف چند ہفتوں کی لڑائی کے بعد مزاحمت روک دی۔ بادشاہ اور حکومتی ارکان نے برطانیہ میں پناہ لے لی اور وہاں سے ناروے کی آزادی کی جدّوجہد جاری رکھی۔ ناروے میں جرمنی کی حامی، غیر جمہوری حکومت تھی جس کا سربراہ Vidkun Quisling تھا۔

Svart-hvitt bilde av Karl Johans gate. To ryttere til hest rir langs gaten, og biler er parkert på siden. På veggen henger et stort flagg med et hakekors.
Rigmor Dahl Delphin, Oslo Museum

اگرچہ ناروے میں براہ راست زیادہ لڑائیاں نہیں ہوئیں، بہت سے مزاحمتی گروہ سبوتاژ میں مصروف رہے، وہ غیر قانونی اخبارات شائع کرتے تھے اور قابض جرمن قوت کے خلاف سول نافرمانی اور پس پردہ مزاحمتی سرگرمیاں کرتے تھے۔ مزاحمتی گروہوں میں شامل بہت سے لوگوں کو ملک سے فرار ہونا پڑا۔ جنگ کے دوران تقریباً 50 ہزار نارویجن فرار ہو کر سویڈن چلے گئے۔ بہت سے لوگوں نے دوسروں کی مدد کے لیے بڑے بڑے خطرات مول لیے۔

Svart-hvitt-bilde av et ødelagt hus. Taket er rasert og vi ser røyk i bakgrunnen. Foto
Troms og Finnmark fylkesbibliotek

شمالی ناروے میں بہت سے لوگوں کو ہلاک کیا گیا اور جب جرمن Finnmark اور Nord-Troms سے نکلے تو ان علاقوں کا بیشتر حصہ تباہ ہو چکا تھا۔ ہٹلر کے حکم پر زیادہ تر عمارتوں اور انفراسٹرکچر کو جلا دیا گیا۔
جرمنوں کو بتدریج ایک کے بعد دوسرے محاذ پر شکست ہوتی گئی اور مئی 1945 میں انہیں ہتھیار ڈالنے پڑے۔ جنگ کے نتیجے میں کل 10 ہزار سے زیادہ نارویجن مارے گئے۔

جنگ سے پہلے ناروے میں بسنے والے یہودیوں کی تعداد تقریباً 2100 تھی۔ ان میں سے 773 کو حراستی کیمپوں میں بھیج دیا گیا اور ان میں سے صرف 38 افراد زندہ بچے اور جنگ کے بعد ناروے واپس آئے۔

آپس میں بات کریں

  • آپ کے خیال میں سٹورٹنگ نے ایسے قوانین کیوں منظور کیے جن سے محنت کشوں کی زندگی آسان ہوئی؟
  • آپ کے اصل وطن میں پہلی اور دوسری عالمی جنگ میں کیا حالات تھے؟
  • اس بارے میں آپس میں بات کریں کہ جنگ کسی معاشرے اور اس میں بسنے والے انسانوں پر کیا اثرات ڈالتی ہے۔ جنگوں کے دوران انسانی حقوق کا تحفظ کیسے کیا جاتا ہے؟
Soldater andre verdenskrigen med hjelmer og våpen. Foto.
GettyImages

درست جواب چنیں

ناروے میں عورتوں کو ووٹ کا حق کب ملا؟

درست جواب چنیں

انٹر وار پیریڈ کونسا عرصہ ہے؟

درست جواب چنیں

جرمن فوج نے ناروے پر کب قبضہ کیا؟

درست یا غلط ہونے کی نشاندہی کریں

یہ بیانات پڑھیں۔ کیا درست ہے؟ کیا غلط ہے؟

1905 میں ناروے ایک خودمختار ملک بنا۔
1919 میں طے پایا کہ کسی کو روزانہ 10 گھنٹے سے زیادہ کام نہیں کرنا پڑے گا۔
بیماری کے وظیفے کا مطلب یہ ہے کہ جب کارکن بیمار ہوں تو انہیں مرکزی حکومت سے پیسے ملتے ہیں۔
پہلی عالمی جنگ 1905 سے 1910 تک چلی۔
ناروے پہلی عالمی جنگ میں خود شریک تھا۔

درست یا غلط ہونے کی نشاندہی کریں

یہ بیانات پڑھیں۔ کیا درست ہے؟ کیا غلط ہے؟

انٹر وار پیریڈ میں ناروے کے مالی حالات اچھے رہے۔
دوسری عالمی جنگ 1939 میں پولینڈ پر جرمنی کے حملے سے شروع ہوئی۔
دوسری عالمی جنگ کے دوران ناروے میں جرمنی کی حامی اور غیر جمہوری حکومت تھی۔
دوسری عالمی جنگ کے نتیجے میں 10 ہزار سے زیادہ نارویجن ہلاک ہوئے۔
773 نارویجن یہودیوں کو حراستی کیمپوں میں بھیجا گیا۔ صرف 38 زندہ بچے۔

تصویر پر کلک کریں

اس ٹائم لائن میں درست عرصے پر کلک کریں۔ دوسری عالمی جنگ کب ہوئی؟

choice-image