نفسیاتی صحت
نفسیاتی صحت
جان: میرے پیٹ کا درد اب بھی پہلے جیسا ہے۔ میری نیند بھی خراب ہے۔
ڈاکٹر: ہم نے ہر طرح کے ٹیسٹ کر لیے ہیں اور ہمیں آپ کے پیٹ میں کوئی مسئلہ نہیں ملا۔
جان یہ میری سمجھ سے باہر ہے۔
ڈاکٹر: اچھا، ویسے اس کے علاوہ آپ کیسے ہیں؟ کیا آپ اب بھی اداس اور تنہا محسوس کرتے ہیں؟
جان: آپ یہ کیوں پوچھ رہے ہیں؟ مسئلہ میرے پیٹ کا ہے۔
- ڈاکٹر جان سے اداس اور تنہا محسوس کرنے کے بارے میں کیوں پوچھ رہا ہے؟
- جان کیوں چڑ گیا ہے؟
- نفسیاتی صحت اور جسمانی صحت کے درمیان تعلق پر آپس میں بات کریں۔
- آپ کے وطن میں اور ناروے میں لوگ نفسیاتی صحت کے مسائل کے بارے میں کیا سوچ رکھتے ہیں؟
- کون جان کی مدد کر سکتا ہے؟
کچھ ہفتے بعد:
ڈاکٹر: ہائے جان! آپ سے پھر مل کر خوشی ہوئی۔ میں آپ کی کیا مدد کر سکتا ہوں؟
جان: پچھلی بار ہم نے جو باتیں کی تھیں، میں نے ان پر سوچا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ مجھے کچھ مدد کی ضرورت ہے۔ زندگی بوجھل اور مشکل لگتی ہے۔ میں کبھی خوشی محسوس نہیں کرتا اور ہمیشہ تھکا ہوتا ہوں۔ کبھی کبھی مجھے بلاوجہ غصہ آ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ میری نیند بھی خراب ہے اور مجھے ان واقعات کے ڈراؤنے خواب آتے ہیں جو میرے ساتھ میرے وطن میں ہوئے۔
ڈاکٹر: میرا خیال ہے میں آپ کو ماہر نفسیات کے پاس بھیج دیتا ہوں۔
جان: ماہر نفسیات؟ میرے دماغ میں کوئی خرابی نہیں ہے۔
ڈاکٹر: آپ ٹھیک کہتے ہیں لیکن کبھی کبھی کسی ماہر سے اپنے مسائل پر بات کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ یاد رکھیں کہ ماہر نفسیات پر رازداری کی پابندی بھی ہوتی ہے اور وہ آپ کی کہی ہوئی کوئی بات آگے دوسروں کو نہیں بتا سکتا۔ آپ کم از کم ایک دفعہ تو مل کر دیکھ سکتے ہیں کہ آپ کے خیال میں اس سے کتنا فائدہ ہونے کا امکان ہے۔
جان: ہاں، جیسی حالت اب ہے، اس سے زیادہ برا تو کچھ نہیں ہو سکتا۔ میں مل کر دیکھ لیتا ہوں۔
- ڈاکٹر کی تجویز کے متعلق آپ کا کیا خیال ہے؟
- جان کے ردّعمل کے متعلق آپ کا کیا خیال ہے؟
بہت سے لوگوں کو زںدگی کے دوران کسی وقت مختلف نفسیاتی مسائل پیش آتے ہیں۔ نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا ہونے کی کئی وجوہ ہو سکتی ہیں۔ یہ بیماریاں زندگی میں مشکل حالات جیسے گھریلو مسائل یا کام پر مسائل کی وجہ سے پیش آ سکتی ہیں۔ بعض دفعہ مصیبتوں، اموات، حادثات یا جنگ کے دوران پیش آنے والے تجربات کے بعد لوگوں کو نفسیاتی بیماریاں ہو سکتی ہیں۔ کچھ لوگ نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا موروثی رجحان رکھتے ہیں اور ذہنی دباؤ کی وجہ سے ان کی بیماری شروع ہو سکتی ہے۔
جب ہم مشکل میں ہوں تو ہمیں کسی سے اس بارے میں بات کرنے کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ کبھی کبھی گھر والوں یا دوستوں سے بات کرنا کافی ہوتا ہے۔ بعض دوسرے مواقع پر ہمیں ماہرانہ مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ ماہر نفسیات یا دوسرے پیشہ ور افراد اکثر ہمیں ہمارے مسائل کے حل تلاش کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔ اگر ہمیں ضرورت ہو تو ہمارا فیملی ڈاکٹر اپنے رقعے کے ساتھ ہمیں ماہر نفسیات کے پاس بھیج سکتا ہے۔
نفسیاتی صحت کے بارے میں نقطۂ نگاہ بدل چکا ہے۔ آج ناروے کی آبادی کی اکثریت نفسیاتی بیماری کو قبول کرنے والا اور سمجھنے والا رویّہ رکھتی ہے۔ زیادہ تر لوگ سمجھتے ہیں کہ نفسیاتی مریضوں کو نظام صحت سے ویسے ہی علاج اور مدد ملنی چاہیے جیسے جسمانی بیماریوں میں مبتلا لوگوں کو ملتی ہے۔ لوگ یہ بھی یقین رکھتے ہیں کہ نفسیاتی بیماریوں سے شفایاب ہونا ممکن ہے۔
آپس میں بات کریں
- مختلف زمانوں اور مختلف معاشروں میں نفسیاتی صحت کے بارے میں نقطۂ نگاہ پر آپس میں بات کریں۔
- اپنی اچھی نفسیاتی صحت کے لیے ہم خود کیا کر سکتے ہیں؟
درست جواب چنیں
ناروے میں زیادہ تر لوگ نفسیاتی بیماری کے متعلق کیا سوچ رکھتے ہیں؟
درست جواب چنیں
کن لوگوں کو نفسیاتی مسائل ہوتے ہیں؟
درست جواب چنیں
اگر آپ کو کسی سے بات کرنے کی ضرورت ہو تو فیملی ڈاکٹر کیا کر سکتا ہے؟
درست جواب چنیں
خراب نفسیاتی صحت ہمیں کس طرح متاثر کر سکتی ہے؟
درست یا غلط ہونے کی نشاندہی کریں۔
یہ بیانات پڑھیں۔ کیا درست ہے؟ کیا غلط ہے؟