صحت کی خدمات
صحت کی خدمات
فلاحی معاشرے میں یہ ایک ہدف ہے کہ سب عوام ہر ممکن حد تک اچھی زندگی جی سکیں۔ اس کا تعلق صحت اچھی ہونے سے بھی ہے۔ ناروے میں ہم ایک سرکاری نظامˏ صحت رکھتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ مرکزی حکومت یہ ذمہ داری لیتی ہے کہ ملکی باشندوں کو ان کے مالی حالات سے قطع نظر وہ علاج ملے جس کی انہیں ضرورت ہو۔ اس کے ساتھ ساتھ صحت کی مختلف پرائیویٹ خدمات بھی دستیاب ہیں۔ پرائیویٹ خدمات استعمال کرنے والوں کو علاج کا خرچ خود ادا کرنا پڑتا ہے۔
فیملی ڈاکٹر (fastlege)
- سب باشندوں کو حق حاصل ہے کہ ایک جنرل پریکٹیشنر ڈاکٹر ان کا فیملی ڈاکٹر ہو۔ خود بیمار ہونے یا اپنے بچے کی بیماری کی صورت میں لوگوں کا پہلا رابطہ فیملی ڈاکٹر سے ہوتا ہے۔
- اگر آپ کو ضرورت ہو تو فیملی ڈاکٹر آپ کو آگے سپیشلسٹ ڈاکٹر کے پاس بھیج سکتا ہے۔
- جب آپ ڈاکٹر سے بات کرنا چاہتے ہوں تو آپ کو فون کر کے اپائنٹمنٹ (ملاقات کا وقت) لینی ہوتی ہے۔ بالعموم اپائنٹمنٹ ملنے میں کچھ دن لگ جاتے ہیں لیکن اگر آپ زیادہ بیمار ہوں تو اکثر اسی روز اپائنٹمنٹ مل جاتی ہے۔
- یہ آپ چنتے ہیں کہ آپ کا فیملی ڈاکٹر کون ہو گا۔ اگر آپ مطمئن نہ ہوں تو آپ اپنا فیملی ڈاکٹر بدل سکتے ہیں لیکن سال میں دو بار سے زیادہ ڈاکٹر نہیں بدلا جا سکتا۔
ویب سائیٹ helsenorge.no پر آپ فیملی ڈاکٹر تلاش کر سکتے ہیں، فیملی ڈاکٹر بدل سکتے ہیں اور صحت کے متعلق دوسری اہم معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔
انٹرنیٹ
سپیشلسٹ ڈاکٹر
- سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی مثالیں گائناکالوجسٹ، جلدی امراض کے ڈاکٹر، کان-ناک-گلے کے ڈاکٹر یا امراض بچگان کے سپیشلسٹ ہیں۔
- سپیشلسٹ ڈاکٹر سے اپائنٹمنٹ لینے کے لیے بالعموم آپ کو اپنے فیملی ڈاکٹر سے ریفرل (حوالے کا رقعہ) لینے کی ضرورت ہوتی ہے۔
ہسپتال میں داخلہ
- ڈاکٹر فیصلہ کرتا ہے کہ آيا آپ کو ہسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت ہے۔ سرکاری ہسپتال میں داخلہ مفت ہے۔ علاج، قیام اور خوراک کے تمام اخراجات حکومت اٹھاتی ہے۔
- جب بچے ہسپتال میں داخل ہوں تو اکثر والدین میں سے ایک بچے کے ساتھ ہسپتال میں رہتا ہے۔
ہسپتال میں پولی کلینیکل علاج
- پولی کلینیکل علاج کا مطلب یہ ہے کہ آپ کو ہسپتال علاج فراہم کرتا ہے لیکن آپ ہسپتال میں داخل نہیں ہوتے۔ آپ اپنی اپائنٹمنٹ کے وقت پر آتے ہیں اور علاج کروانے کے بعد گھر چلے جاتے ہیں۔
ہنگامی مدد
- اگر ڈاکٹر کا کلینک بند ہونے کے اوقات میں آپ کو یا آپ کے گھر والوں میں سے کسی کو بیماری یا چوٹ پیش آئے تو آپ کو فون نمبر 116117 پر ایمرجنسی کلینک (legevakten) کو فون کرنا ہو گا۔
- اگر کسی کو شدید بیماری یا چوٹ پیش آ جائے اور ہنگامی مدد کی ضرورت ہو تو آپ کو میڈیکل ایمرجنسی نمبر 113 پر فون کرنا ہو گا۔
- سکون سے بات کریں اور اس ترتیب سے معلومات دیں: آپ کون ہیں؟ کیا ہوا ہے؟ آپ کہاں ہیں؟
کیمسٹ سٹور (Apotek)
- اکثر ادویات صرف کیمسٹ سٹور سے خریدی جا سکتی ہیں۔
- کچھ ادویات جیسے درد کم کرنے کی کم طاقت والی دوائیاں سودا سلف کی دکان یا پٹرول سٹیشن سے بھی خریدی جا سکتی ہیں۔
- کیمسٹ سٹور میں کام کرنے والے لوگ ادویات کے انتخاب اور استعمال کے لیے رہنمائی دیتے ہیں۔
- کئی قسموں کی دوائیاں خریدنے کے لیے آپ کے پاس ڈاکٹر کا نسخہ ہونا ضروری ہے۔ نسخے پر دوائی کا نام اور طریقۂ استعمال لکھا ہوتا ہے۔
- نسخہ اکثر الیکٹرانک ہوتا ہے اور کبھی کبھار کاغذ کا نسخہ بھی ہو سکتا ہے۔ ڈیجیٹل یا الیکٹرانک نسخہ سبھی کیمسٹ سٹورز دیکھ سکتے ہیں۔
- جب آپ نسخے پر ملنے والی ادویات لینے کے لیے کیمسٹ سٹور پر جائیں تو آپ کو اپنی شناخت کروانے کے قابل ہونا چاہیے (جیسے بینک کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس، پاسپورٹ یا شناختی کارڈ دکھا کر)۔
- اگر آپ کو کوئی شدید یا دیرینہ بیماری ہو تو آپ کو نیلے نسخے پر دوائیاں، غذائی سپلیمنٹس اور طبی ضرورت کا سازوسامان مل سکتا ہے۔ اس صورت میں آپ کو صرف تھوڑی سی فیس ادا کرنی ہوتی ہے۔
رازداری کی پابندی
- نظامˏ صحت میں کام کرنے والے سب لوگوں پر رازداری کی پابندی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ خود آپ کی مرضی کے بغیر وہ آگے کسی کو آپ کے متعلق معلومات نہیں دے سکتے۔ لہذا آپ کے لیے اپنے ڈاکٹر سے اپنے مسائل پر بات کرنا محفوظ ہوتا ہے۔ آپ کو ڈرنے کی ضرورت نہیں کہ آپ نے جو کچھ بتایا ہے، وہ کسی کے علم میں آ جائے گا، آپ کی باتیں آپ کے قریبی خاندان کے افراد کو بھی پتہ نہیں چلیں گی۔
- آپ کو یہ جاننے کا حق ہے کہ ڈاکٹر آپ کے طبی ریکارڈ میں آپ کے متعلق کیا لکھتا ہے۔
- رازداری کی پابندی تب بھی برقرار رہتی ہے جب آپ کے ساتھ بات چیت کرنے والا شخص ملازمت بدل لے۔
- ترجمانوں پر بھی رازداری کی پابندی ہوتی ہے۔
- 16 سال سے زیادہ عمر کے بچے فیصلہ کر سکتے ہیں کہ آيا والدین کو ان کی صحت کی تفصیلات جاننے کی اجازت ہو گی یا نہیں۔
فیس
- ڈاکٹر سے ملاقات کا کچھ خرچ مریض فیس کی صورت میں ادا کرتے ہیں اور باقی خرچ حکومت اٹھاتی ہے۔
- پٹیوں، ٹیکوں، دوائیوں، ٹیسٹوں وغیرہ کے لیے مریض خود ادائیگی کرتے ہیں۔ یہ اخراجات فیس کے علاوہ ہوتے ہیں۔
- 16 سال سے کم عمر کے بچوں کو فیس ادا نہیں کرنی پڑتی۔
حمل کے معائنے مفت ہوتے ہیں۔ - فیملی ڈاکٹر سے ایک ملاقات کی فیس بالعموم تقریباً 150 سے 300 کرونر تک ہوتی ہے۔
- اگر آپ کو کوئی دائمی بیماری ہو تو آپ نیلے نسخے پر دوائیوں کی قیمت کا ایک حصہ خود ادا کرتے ہیں۔
- جب ایک سال کے دوران آپ فیسوں اور اپنی جیب سے اخراجات کی مد میں ایک مخصوص رقم ادا کر چکے ہوں تو آپ کو فری کارڈ (frikort) لینے کا حق ہوتا ہے۔ فیسوں میں یہ رقم ادا کر چکنے کے بعد آپ کو HELFO نامی ادارہ فری کارڈ بھیجتا ہے یا آپ helsenorge.no پر ڈیجیٹل فری کارڈ حاصل کر سکتے ہیں۔ پھر ڈاکٹر کے پاس جاتے ہوئے یا نیلے نسخے پر دوائیاں خریدتے ہوئے آپ کو یہ کارڈ دکھانا ہو گا۔ اس طرح باقی کیلنڈری سال کے دوران آپ کو مزید فیسیں ادا نہیں کرنی پڑیں گی۔
ترجمان کا استعمال
اگر آپ اور ڈاکٹر ایک دوسرے کی زبان نہ سمجھتے ہوں تو آپ کو ڈاکٹر سے ملاقات کے لیے ترجمان لینے کا حق حاصل ہے۔ آپ کو مفت ترجمان ملتا ہے۔
آپس میں بات کریں
- آپ پہلے سے جس ملک سے واقف ہیں، وہاں صحت کی خدمات کیسے چلتی ہیں؟
- جب علاج مریض کے لیے مفت ہو تو اس کا خرچ حکومت اٹھا رہی ہوتی ہے۔ حکومت کو یہ پیسے کہاں سے ملتے ہیں؟
- فیملی ڈاکٹر ہونے کے کیا فوائد ہیں؟
- آپ کا قریب ترین ایمرجنسی کلینک کہاں ہے؟
درست جواب چنیں
سرکاری نظامˏ صحت کیا ہوتا ہے؟
درست جواب چنیں
جب ہمیں ڈاکٹر کی ضرورت ہو تو ہم پہلے کس سے رابطہ کرتے ہیں؟
درست جواب چنیں
جب ناروے میں کسی کو ہسپتال میں داخل ہونا پڑے تو اسے کتنی ادائیگی کرنی پڑتی ہے؟
درست یا غلط ہونے کی نشاندہی کریں۔
یہ بیانات پڑھیں۔ کیا درست ہے؟ کیا غلط ہے؟
درست یا غلط ہونے کی نشاندہی کریں۔
یہ بیانات پڑھیں۔ کیا درست ہے؟ کیا غلط ہے؟