تنقیدی سوچ اور اخلاقیاتی شعور

Lærerinnhold

Tips til undervisningen

Snakk sammen

Det er viktig å snakke sammen om hvordan man kan vurdere hvor troverdig informasjon er. Vi blir alle bombardert med informasjon fra ulike kilder. Noen ganger får vi motstridende informasjon. Hvem skal man da stole på? Har avsender av informasjon en egen agenda? Skal man for eksempel stole på informasjon fra myndighetene eller fra venner om informasjonen er motstridende?

Hvordan blir det hvis barna lærer ikke å si i mot foreldrene hjemme og samtidig lærer i barnehagen eller på skolen å stille spørsmål og argumentere?

Tips til undervisninga

Snakk saman

Det er viktig å snakke saman om korleis ein kan vurdere kor truverdig informasjon er. Vi blir alle bombarderte med informasjon frå ulike kjelder. Nokre gonger får vi motstridande informasjon. Kven skal ein då lite på? Har avsendaren av informasjonen ein eigen agenda? Skal ein til dømes lite på informasjon frå styresmaktene eller frå vener dersom dei gjev motstridande informasjon?

Korleis blir det dersom barna heime lærer å ikkje seie imot foreldra og samstundes lærer i barnehagen eller på skulen å stille spørsmål og argumentere?

Læreplan

Grunnleggende ferdigheter

Digitale ferdigheter
Muntlige ferdigheter

Tverrfaglige tema

Demokrati og medborgerskap

Læreplan i samfunnskunnskap for voksne innvandrere etter integreringsloven

bruke kunnskap om personvern og opphavsrett, samt retten en selv og andre har til privatliv
samtale om betydningen av kritisk tenkning og etisk bevissthet, blant annet knyttet til digital dømmekraft

Kjerneelement

Perspektivmangfold og kritisk tenkning

Læringsaktivitet

Muntlig aktivitet

تنقیدی سوچ اور اخلاقیاتی شعور

Seks personer står ved siden av hverandre. De holder opp tankebobler og snakkebobler laget med papir i forskjellige farger. Bildet illustrerer at de har forskjellige meninger. Foto
GettyImages

آج نارویجن معاشرہ اس بات کو اہمیت دیتا ہے کہ سب لوگ اپنی آراء رکھتے ہوں۔ سکول میں بچے تجسّس سے کام لینا اور خود کو ملنے والے علم کو استعمال کرنا سیکھتے ہیں تاکہ وہ اپنے لیے درست فیصلے کر سکیں۔ وہ دلائل دینا، تبادلۂ خیال کرنا اور تخلیقی قوت سے کام لینا سیکھتے ہیں۔ گویا استاد کی کہی ہوئی یا درسی کتاب میں لکھی ہوئی باتیں دہرا دینا کافی نہیں ہے۔ نیا علم اور فہم لانے کے لیے ہمارا پہلے سے ڈھلے ہوئے خیالات اور آراء پر سوال اٹھانا اور تبادلۂ خيال کرنا اہم ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انسان کو یہ بھی قبول کرنا چاہیے کہ ہمارا اپنا علم اور تجربہ نامکمل ہو سکتا ہے۔

Et nærbilde av et forstørrelsesglass foran en PC-skjerm. Bildet illustrerer at man bør granske kildene sine. Foto
GettyImages

آج ہم انفارمیشن سوسائٹی میں زندگی گزار رہے ہیں۔ کسی بھی انسان کے ذہن میں وہ سب معلومات نہیں سما سکتیں جو آج مہیا ہیں۔ اس لیے یہ جاننا اہم ہے کہ ہم اپنی مطلوبہ معلومات کہاں سے اور کیسے تلاش کر سکتے ہیں۔ یہ بھی ضروری ہے کہ ہم انٹرنیٹ استعمال کرنا اور کتابوں میں معلومات تلاش کرنا سیکھیں۔انٹرنیٹ پر کوئی بھی شخص معلومات شائع کر سکتا ہے اور آن لائن پائی جانے والی سب باتیں برابر درست نہیں ہوتیں۔ اس لیے ہمیں ماخذ پر تنقیدی غور کرنا چاہیے۔

ماخذ پر تنقیدی غور کا مطلب یہ ہے کہ ہم جو پڑھیں، اس پر غور کریں۔ قاری کو خود سے کچھ تنقیدی سوالات پوچھنے چاہیئں جیسے:

  • یہ تحریر کس کی ہے؟
  • کیا لکھنے والے کا کوئی خاص ایجنڈا ہے؟
  • اس تحریر کو اس طرح لکھنے سے وہ کیا مقصد حاصل کرنا چاہتا ہے؟
  • کیا اس تحریر میں دی گئی معلومات درست ہیں؟
  • کیا سب اہم حقائق سامنے آتے ہیں یا اہم حقائق نکال دیے گئے ہیں؟

اگر ہم اپنی پروڈکشن میں دوسرے لوگوں کی تحریریں، تصویریں، میوزک وغیرہ استعمال کریں تو ہمارا ہمیشہ یہ بتانا ضروری ہے کہ اس مواد کا کاپی رائٹ کس کے پاس ہے۔

اخلاقیاتی شعور کا تعلق مختلف پہلوؤں کو سامنے رکھنے اور ان میں توازن رکھنے سے ہے تاکہ آپ بہتر فیصلے کر سکیں اور اپنے انتخابوں پر غور سکیں۔ آپ وہ کام کرنے میں بہتر بنتے ہیں جو معاشرے کے لیے، آپ کے گرد انسانوں کے لیے اور خود آپ کے لیے درست ہوں۔

  • اخلاقیاتی شعور یہ ہے کہ مختلف پہلوؤں کو ایک دوسرے کے مقابل پرکھا جائے۔ ایک باشعور اور ذمہ دار انسان ہونے کے لیے ہم میں اخلاقیاتی شعور ہونا لازمی ہے۔ تعلیم کے ذریعے طالبعلموں میں اخلاقیاتی غور کرنے کی صلاحیت کو پروان چڑھایا جائے گا اور انہیں اخلاقیاتی سوالوں سے شناسا کروا جائے گا۔
  • مختلف معاملات میں سیکھنے کے لیے تنقیدی سوچ اور اخلاقیاتی شعور کا ہونا لازمی بھی ہے اور یہ سیکھنے کا ایک حصہ بھی ہے اور اس طرح طالبعلم پرکھنے کی اچھی صلاحیت پیدا کرتے ہیں۔

ماخذ: تعلیم کی ڈائریکٹوریٹ

آپس میں بات کریں

  • ماخذ پر تنقیدی غور کا کیا مطلب ہے؟
  • طالبعلم اور دوسرے لوگ انٹرنیٹ پر جو کچھ پڑھیں، اس پر ان کا سوالات اٹھانا کتنا اہم ہے؟
  • ناروے میں سکول طالبعلموں کو دلائل دینے اور اپنی آراء قائم کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ اس بارے میں آپ کیا سوچتے ہیں؟ ایسا کیوں ہے؟ کیا اس سے بچوں کی پرورش اور بچوں اور والدین کے بیچ تعلق پر اثر پڑتا ہے؟

چار افراد پر مشتمل گھرانے کو نئی گاڑی کی ضرورت ہے۔ یہ گاڑی مختصر سفر کے لیے بھی اور قدرے لمبے سفر کے لیے بھی استعمال کی جائے گی۔ مارٹن اور ماریہ سوچ رہے ہیں کہ وہ کیا چنیں؟
1. چھ سیٹوں والی بڑی گاڑی جو مختصر سفر کے لیے بھی استعمال کی جا سکتی ہے اور لمبے سفر کے لیے بھی۔ گاڑی میں دادی اور دادا کی گنجائش ہے اور یہ ڈیزل کار ہے۔
2. چار سیٹوں والی الیکٹرک کار جو گھرانے کے مختصر سفروں کے لیے اچھی رہے گی لیکن اگر انہیں لمبے سفر پر جانا پڑا تو انہیں بیچ بیچ میں گاڑی چارج کرنی پڑے گی۔ اس میں دادی اور دادا کے لیے گنجائش بھی نہیں ہے۔

مارٹن اور ماریہ کو ماحول کا خیال ہے اور وہ دادی اور دادا کے سب سے قریبی لواحقین ہیں۔ آپ کے خیال میں مارٹن اور ماریہ کن اخلاقیاتی سوالات پر بات چیت کر رہے ہیں؟

Mann og kvinne sitter med en pc og diskuterer. Foto
GettyImages

درست جواب چنیں

ماخذ پر تنقیدی غور کا کیا مطلب ہے؟

درست جواب چنیں

نارویجن معاشرے کے سلسلے میں کونسی بات درست ہے؟

درست جواب چنیں

جب ہم انٹرنیٹ پر کچھ پڑھیں تو ہمیں کیا غور کرنا چاہیے؟ ایک سے زیادہ جواب درست ہیں۔

درست یا غلط ہونے کی نشاندہی کریں

یہ بیانات پڑھیں۔ کیا درست ہے؟ کیا غلط ہے؟

انٹرنیٹ پر ہمیں جو معلومات ملتی ہیں، وہ درست معلومات ہوتی ہیں۔
ناروے میں یہ ایک ہدف ہے کہ لوگ ایک دوسرے سے متفق ہوں۔
اخلاقیاتی شعور کا مطلب مختلف پہلوؤں کو سامنے رکھنا اور ان میں توازن رکھنا ہے تاکہ آپ بہتر فیصلے کر سکیں اور اپنے انتخابوں پر غور سکیں۔
ماخذ پر تنقیدی غور کا مطلب یہ ہے کہ ہم جو پڑھیں، اس سے اختلاف کریں۔
ماخذ پر تنقیدی غور اور اخلاقیاتی شعور سے انسان کی پرکھنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔

درست یا غلط ہونے کی نشاندہی کریں

یہ بیانات پڑھیں۔ کیا درست ہے؟ کیا غلط ہے؟

جب ہم انٹرنیٹ پر معلومات پڑھیں تو ہمیں خود سے کچھ اہم سوالات پوچھنے چاہیئں۔
سکول میں بچے اپنی رائے کے حق میں دلائل دینا سیکھتے ہیں۔
بہت سے معاملات میں سیکھنے کے لیے تنقیدی سوچ اور اخلاقیاتی شعور کا ہونا لازمی بھی ہے اور یہ سیکھنے کا ایک حصہ بھی ہے۔
انٹرنیٹ پر صرف خاص اجازت رکھنے والے افراد ہی معلومات مہیا کر سکتے ہیں۔
نیا علم اور فہم لانے کے لیے ہمارا پہلے سے ڈھلے ہوئے خیالات اور آراء پر سوال اٹھانا اور تبادلۂ خيال کرنا اہم ہے۔