ناروے 1814 سے 1905 تک
ناروے 1814 سے 1905 تک
یونین کا خاتمہ اور نئی یونین
انیسویں صدی کے آغاز میں یورپ میں بہت سی جنگیں ہوئيں جن میں انگلینڈ اور فرانس کے درمیان ایک بڑی جنگ بھی شامل تھی۔ اس جنگی سلسلے کو نپولینی جنگیں کہا جاتا ہے۔ ڈنمارک مع ناروے نے فرانس کا ساتھ دیا اور جب فرانس جنگ ہار گیا تو ڈینش بادشاہ کو ناروے کو سویڈن کے حوالے کرنا پڑا جو جنگ میں انگلینڈ کا حلیف رہ چکا تھا۔
لہذا 1814 میں ڈنمارک اور ناروے کی یونین ختم ہو گئی۔ بہت سے نارویجنوں کو تب امید تھی کہ ناروے ایک خودمختار ملک بنے گا اور 112 بااثر افراد Eidsvoll میں ایک اجلاس میں شریک ہوئے۔ ان کے مقاصد میں یہ بھی شامل تھا کہ وہ خودمختار ملک ناروے کا آئین تحریر کریں۔ اسی سال 17 مئی کو ناروے کو اپنا آئین مل گيا لہذا 1814 ناروے کی تاریخ کا ایک اہم سال ہے۔
تاہم ناروے کو سویڈن کے ساتھ یونین میں شامل ہونے پر مجبور کیا گيا اور نومبر 1814 میں سویڈن اور ناروے کی یونین ایک حقیقت بن گئی۔ سویڈن کے ساتھ یونین میں ہمیں ڈنمارک کے ساتھ یونین کی نسبت نرمی حاصل تھی۔ ناروے کو کچھ تبدیلیوں کے ساتھ اپنا آئین برقرار رکھنے کی اجازت دی گئی اور ناروے کو اپنے داخلی معاملات چلانے کا اختیار بھی حاصل تھا۔ قومی پارلیمنٹ Stortinget کا قیام 1814 میں ہوا۔
خارجہ پالیسی سویڈن کے ہاتھ میں تھی اور دونوں ملکوں کا بادشاہ سویڈش تھا۔ اس بادشاہ کا نام کارل یوہان تھا اور اوسلو کی مرکزی شاہراہ کا نام بھی اسی بادشاہ کے نام پر ہے۔
نیشنل رومانٹسزم اور نارویجن شناخت
انیسویں صدی کے وسط میں یورپ میں آرٹ اور کلچر میں ایک نئی تحریک پھل پھول رہی تھی۔ اسے نیشنل رومانٹسزم کا نام دیا جاتا ہے۔ اس میں قومی خصوصیات اجاگر کرنا اور انہیں حقیقت سے بھی خوب تر بیان کرنا اہم تھا۔ ناروے کو خاص طور پر اس کے حسین فطری مناظر کی وجہ سے اجاگر کیا جاتا تھا اور زرعی معاشرے کو "اصل نارویجن معاشرے" کے طور پر پیش کیا جاتا تھا۔ ادب، مصوّری اور موسیقی، سبھی میں نیشنل رومانٹسزم کا اظہار ہوتا تھا۔ بہت سے لوگوں میں اپنے نارویجن ہونے پر فخر بڑھا اور بہت سے لوگ ناروے کو ایک خودمختار ملک دیکھنا چاہتے تھے۔
ڈنمارک کے ساتھ کئی سو سال یونین میں رہ چکنے کے بعد ناروے کی تحریری زبان ڈینش تھی۔ آج جس تحریری زبان کو ہم bokmål کے طور پر جانتے ہیں، وہ ڈینش زبان کو ڈھال کر بنائی گئی نارویجن ہے۔ نیشنل رومانٹسزم کے زمانے میں بہت سے نارویجنوں کی رائے یہ تھی کہ ہماری ایک الگ تحریری زبان ہونی چاہیے جو ڈینش زبان سے تعلق نہ رکھتی ہو۔ لہذا زبانوں کے محقّق Ivar Aasen نے ناروے میں جگہ جگہ سفر کر کے زبان کے مختلف لہجوں کے نمونے اکٹھے کیے۔ ان نمونوں سے انہوں نے ایک نئی تحریری زبان nynorsk تشکیل دی۔ nynorsk اور bokmål دونوں میں انیسویں صدی سے لے کر اب تک بہت ارتقاء ہو چکا ہے لیکن دونوں سرکاری تحریری زبانیں ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سامی بھی ناروے کی سرکاری زبان ہے۔
کھیتی باڑی سے صنعتوں تک
پہلے ناروے ایک زرعی معاشرہ تھا۔ انیسویں صدی کے وسط میں ناروے کی آبادی کا تقریباً 70 فیصد حصہ دیہات میں رہتا تھا۔ لوگ بالعموم کھیتی باڑی اور ماہی گیری کرتے تھے۔ بہت سے لوگوں کے لیے زندگی سخت تھی۔ آبادی میں اضافہ ہوا اور سب لوگوں کے لیے کافی زمین اور کام مہیا نہ رہا۔ اس کے ساتھ ہی شہروں میں تبدیلیاں آ رہی تھیں۔ شہروں میں کارخانے قائم ہوئے اور دیہات سے بہت سے لوگ کام کی خاطر شہروں میں منتقل ہو گئے۔ شہری زندگی بہت سے محنت کش خاندانوں کے لیے مشکل تھی۔ کام کا دن لمبا ہوا کرتا تھا اور رہائشی حالات خراب تھے۔ اکثر گھرانوں میں بچے زیادہ تھے اور کئی خاندانوں کا ایک ہی چھوٹے سے فلیٹ میں مل کر رہنا کچھ ایسا غیر معمولی نہ تھا۔ بہت سے بچوں کو بھی خاندان کی ضروریات پوری کرنے کے لیے فیکٹریوں میں کام کرنا پڑتا تھا۔
سنہ 1850 سے پہلے آبادی کا تقریباً 15 فیصد حصہ شہروں میں رہتا تھا۔ انیسویں صدی کے آخر میں شہروں میں رہنے والوں کی تعداد 35 فیصد تھی۔ سنہ 1900 میں تمام برسر روزگار لوگوں میں سے 23 فیصد صنعتوں میں کام کر رہے تھے۔ سنہ 1850 اور 1920 کے درمیان تقریباً 8 لاکھ نارویجنوں نے امریکا ہجرت کی۔
ایک آزاد اور خودمختار ملک
سویڈن کے بادشاہ کے ساتھ سیاسی اختلافات کے بعد سٹورٹنگ (نارویجن پارلیمنٹ) نے 7 جون 1905 کو اعلان کیا کہ سویڈش بادشاہ اب ناروے کا بادشاہ نہیں ہے اور سویڈن کے ساتھ یونین ختم ہو گئی ہے۔ سویڈن میں اس پر زوردار ردّعمل ہوا اور ناروے اور سویڈن کے درمیان جنگ ہوتے ہوتے بچی۔ اسی سال دو ریفرنڈم ہوئے جن کے نتیجے سے طے پایا کہ سویڈن کے ساتھ یونین ختم ہو چکی ہے اور ناروے کی نئی ریاست کا نظام حکومت بادشاہت ہو گا۔
سویڈش بادشاہ نے ان ریفرنڈموں کا نتیجہ قبول کر لیا۔ ڈنمارک کے شہزادہ کارل کو ناروے کا نیا بادشاہ منتخب کیا گیا۔ انہوں نے اپنے لیے نارویجن شاہی نام ہوکون اختیار کیا۔ شاہ ہوکون ہفتم سنہ 1905 سے لے کر 1957 میں اپنی وفات تک ناروے کے بادشاہ رہے۔
آپس میں بات کریں
- ناروے میں ہم 17 مئی کا دن کیوں مناتے ہیں؟
- مختلف ملکوں میں قومی دن منانے کا رواج مختلف ہے۔ آپ جن ممالک سے واقف ہیں، وہاں قومی دن کیسے منایا جاتا ہے؟ یہ ناروے میں قومی دن منانے کے طریقے سے کس طرح ملتا جلتا ہے یا مختلف ہے؟
- انیسویں صدی میں بہت سے نارویجنوں میں قومی جذبہ طاقت پکڑ گیا۔ قومی جذبہ کیا ہوتا ہے اور یہ کیسے پیدا ہوتا ہے؟
- شدید قومی جذبے میں کیا بات منفی ہو سکتی ہے اور اس میں کیا بات مثبت ہو سکتی ہے؟
- کیا آپ کے خیال میں آج ناروے اور سویڈن کے تعلقات پر اس زمانے کے کوئی اثرات ہیں جب یہ دونوں ممالک یونین میں شامل تھے؟
- اب آپ سنہ 1814 سے 1905 کے عرصے میں ناروے کی تاریخ سے کچھ واقفیت حاصل کر چکے ہیں۔ کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ نے جو کچھ سیکھا ہے، وہ جدید ناروے کی تشکیل کے لیے خاص طور پر اہم رہا ہے؟
درست جواب چنیں
ناروے نے اپنا آئین کب اختیار کیا؟
درست جواب چنیں
ناروے کس عرصے میں سویڈن کے ساتھ یونین میں رہا؟
درست جواب چنیں
Ivar Aasen نے nynorsk کیسے تخلیق کی؟
درست یا غلط ہونے کی نشاندہی کریں
یہ بیانات پڑھیں۔ کیا درست ہے؟ کیا غلط ہے؟
درست یا غلط ہونے کی نشاندہی کریں
یہ بیانات پڑھیں۔ کیا درست ہے؟ کیا غلط ہے؟
تصویر پر کلک کریں
اس ٹائم لائن میں درست عرصے پر کلک کریں۔ ہوکون ہفتم کس عرصے میں ناروے کے بادشاہ تھے؟